۲۰۰۸ میں وسعت اللہ خان نے اپنے اس کالم میں مدلل انداز میں یہ نکتہ واضح کیا تھا کہ شدت پسندوں کی نیم حمایت کرنے والے بھی آخر کار انہی شدت پسندوں کے غیض و غضب کا نشانہ بن جاتے ہیں۔

شہباز شریف کے حالیہ بیان میں غالباً یہی شکوہ پوشیدہ ہے۔

وسعت کا کالم :

شہباز شریف کا بیان :