میرے دوست پیوش مشرا نے یہ نظم ۲۰۰۶ میں لکھی تھی اور تب سے مجھے اپنا گرویدہ بنایا ہوا ہے۔
پیوش کا بلاگ یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔
----------------------------------------------

ہم ساتھ تھے
صدیوں سے

میں اور میری پرچھائیں

اچانک ایک دن
وہ چلی گئی
اپنا نیا وجود ڈھونڈ کر
اور جاتے جاتے کہ گئی

"مجھے معلوم ہے تمہیں درد ہو رہا ہے
پر مجھے کچھ بھی
محسوس نہیں ہوتا"

میری پرچھائیں !

میں نے تیرے سو خون معاف کئے تھے
تو نے پہلا خون میرا ہی کر ڈالا !