بے دلی سے ہنسنے کو -- پیر زادہ قاسم
Thursday, June 25, 2009
بے دلی سے ہنسنے کو خوش دلی نہ سمجھا جائے
غم سے جلتے چہرے کو روشنی نہ سمجھا جائے
گاہ گاہ وحشت میں گھر کی سمت جاتا ہوں
اس کو دشت حیرت سے واپسی نہ سمجھا جائے
لاکھ خوش گماں دنیا باہمی تعلق کو
دوستی کہے لیکن دوستی نہ سمجھا جائے
ہم تو بس یہ کہتے ہیں روز جینے مرنے کو
آپ چاہیں کچھ سمجھیں، زندگی نہ سمجھا جائے
خاک کرنے والوں کی کیا عجب خواہش تھی
خاک ہونے والوں کو خاک ہی نہ سمجھا جائے
--
پیر زادہ قاسم
غم سے جلتے چہرے کو روشنی نہ سمجھا جائے
گاہ گاہ وحشت میں گھر کی سمت جاتا ہوں
اس کو دشت حیرت سے واپسی نہ سمجھا جائے
لاکھ خوش گماں دنیا باہمی تعلق کو
دوستی کہے لیکن دوستی نہ سمجھا جائے
ہم تو بس یہ کہتے ہیں روز جینے مرنے کو
آپ چاہیں کچھ سمجھیں، زندگی نہ سمجھا جائے
خاک کرنے والوں کی کیا عجب خواہش تھی
خاک ہونے والوں کو خاک ہی نہ سمجھا جائے
--
پیر زادہ قاسم
Subscribe to:
Posts (Atom)